عورت اگر گھر میں ہے تو بھی مردوں سے محفوظ نہیں، انٹرنیٹ پر کام، تعلیم یا محض جائز تفریح کے لیے ہے تو بھی محفوظ نہیں، اگر کسی وجہ سے سڑک پر ہے تو بھی اس کی جان، مال و آبرو کو محفوظ نہیں، دفتر میں ہے تو بھی خطرے میں
کیا عورت ہونا جرم ہے؟
اس ملک میں، جہاں آبادی کے لحاظ سے عورتوں کی اکثریت ہے، عورتوں کو بنیادی حقوق اور تحفظ کی عدم دستیابی کیوں ہے؟
اس کی زمہ داری ناول نگاروں، ڈرامہ نویسوں، ناچنے گانے والوں، شاعروں پر ہے جو اس قسم کی سوچ تقسیم کر رہے ہیں کہ یہ حرام جنسی تعلقات اور غیر عورت و مرد کی دوستی اور مخلوط میل جول عام اور خوبصورت چیز ہے؟ یا پھر وہ عورتیں جو اپنی اولاد کی تربیت سے زیادہ سازشوں سے بھرپور ڈرامے دیکھنے میں مشغول رہتی ہیں اور دوسری عورتوں کی زندگیوں میں دخل اندازی کو اپنا فرض سمجھتی ہیں؟
درحقیقت، عورت کو تحفظ عورت سے ہی چاہیے جو مروں کی تربیت کرنے سے غافل ہیں۔
تحریر
سامیہ شریف خاں عدنان
@samiawrites
Samia Sharif Khan Adnan